Skip to main content

Benefits of Vegetable

 

Benefits of Lady Finger 

  بھنڈی

اگر جسم میں برے کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جائے تو جان لیوا امراض جیسے ہارٹ اٹیک، ہائی بلڈ پریشر، کورونری آرٹری ڈیزیز اور ٹرپل ویسل ڈیزیز پیدا ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ ہم اکثر ایسی خوراک لیتے ہیں جس میں تیل کی مقدار زیادہ ہو، جس کی وجہ سے خون کی رگوں میں غیر مطلوبہ چربی بڑھ جاتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم ایسی 5 سبزیوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، جنہیں کھانے سے جسم میں خراب کولیسٹرول کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور دل کی بیماریوں کا خدشہ بھی ختم ہوتا ہے۔ بھنڈی کو اگر سبزیوں کی ملکہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ میٹابولک سینڈرم کی کوئی بھی بیماری ہے یعنی شوگر، کولیسٹرال، بلڈ پریشر اور دل کی بیماریاں بھنڈی ہر بیماری میں مفید مانی جاتی ہے کیونکہ اس میں حل پذیر فائبر کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے اور ڈآکٹر حضرات کا کہنا ہے کہ فائبر والے کھانے کولیسٹرال اور دل کے مریضوں کے لیے ادویاتی خوبیاں رکھتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مردوں کو روزانہ کم اکم 35 گرام اور خواتین کو 28 گرام فائبر اپنی خوراک میں لازمی شامل کر لینی چاہیے تاکہ دل کی بیماریوں اور کولیسٹرال وغیرہ کے بڑھنے سے بچے رہیں اور نظام ہضم بھی ٹھیک کام کرتا رہے

Benefits of Eggplant

بینگن

اگر جسم میں برے کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جائے تو جان لیوا امراض جیسے ہارٹ اٹیک، ہائی بلڈ پریشر، کورونری آرٹری ڈیزیز اور ٹرپل ویسل ڈیزیز پیدا ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ ہم اکثر ایسی خوراک لیتے ہیں جس میں تیل کی مقدار زیادہ ہو، جس کی وجہ سے خون کی رگوں میں غیر مطلوبہ چربی بڑھ جاتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم ایسی 5 سبزیوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، جنہیں کھانے سے جسم میں خراب کولیسٹرول کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور دل کی بیماریوں کا خدشہ بھی ختم ہوتا ہے۔
بیگن کو دنیا بھر میں بہت شوق سے کھایا جاتا ہے اور کئی ممالک میں اسے سبزیوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔ اس میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اور حل پذیر فائبر زیادہ ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس سبزی کو کولیسٹرول کم کرنے والی والی خوراک میں شامل کیا جاتا ہے۔ آئرن بھرپور بینگن خون کے سُرخ زرات میں اضافہ کرتا ہے جس سے سارے جسم میں آکسیجن ٹھیک طریقے سے مہیا ہونا شروع ہو جاتی ہے اور تمام اعضا کو تقویت ملتی ہے۔ بینگن کو اپنی خوراک میں شامل کریں اس کے لیے آپ اس کا بھرتا بنا سکتے ہیں اور اسے گلا کر دہی وغیرہ میں شامل کر کے بھی کھا سکتے ہیں لیکن کوشش کریں کے اسے تیل فرائی نہ کریں۔


 

benefits of Beans

پھلیاں

اگر جسم میں برے کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جائے تو جان لیوا امراض جیسے ہارٹ اٹیک، ہائی بلڈ پریشر، کورونری آرٹری ڈیزیز اور ٹرپل ویسل ڈیزیز پیدا ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ ہم اکثر ایسی خوراک لیتے ہیں جس میں تیل کی مقدار زیادہ ہو، جس کی وجہ سے خون کی رگوں میں غیر مطلوبہ چربی بڑھ جاتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم ایسی 5 سبزیوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، جنہیں کھانے سے جسم میں خراب کولیسٹرول کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور دل کی بیماریوں کا خدشہ بھی ختم ہوتا ہے۔
پھلیاں سب کی من پسند سبزی ہے اور اگر صحت کے متعلق اس کے فائدے دیکھے جائیں تو پتہ چلتا ہے کہ یہ کسی اکسیر سے کم نہیں ہے۔ فائبر سے بھرپور ہونے کے باعث یہ کولیسٹرال جیسی بیماری کی دشمن ہے اور دل کی دوست ہے اسے بھی اپنی خوراک میں شامل کریں اور اسے کے فائدوں سے بہرہ مند ہوں۔



13 benefits of bitter gourd

کریلے کے 13 فوائد جو کڑوے ذائقے کا باوجود اس کے استعمال پر مجبور کردیں

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
‏السَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کریلے کو صحت کے لیے سب سے زیادہ مفید سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ یہ سبزی اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز، اور منرلز سے بھرپور ہوتی ہے۔ کریلے کو نہ صرف پکایا جاتا ہے بلکہ لوگ  اس کو اچار کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں، جب کہ اس کا جوس بھی بنایا جاتا ہے۔
اس سبزی کو تقریباً دنیا بھر میں کاشت کیا جاتا ہے، تاہم ایشیائی ممالک میں اس کی کاشت زیادہ ہوتی ہے اور انہی ممالک میں ہی اسے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ کریلے کو اس کڑوے ذائقے کی وجہ سے بہت سے لوگ پسند نہیں کرتے، تاہم اس سے حاصل ہونے والے بے شمار طبی فوائد کی وجہ سے اس کا استعمال یقینی بنانا بہت ضروری ہوتا ہے۔
کریلے کو مختلف نیوٹرنٹس حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ ایک کپ یا چورانوے گرام کریلوں میں میں بیس کیلوریز، چار گرام کاربو ہائڈریٹس، اور دو گرام فائبر پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں وٹامن اے، سی، فولیٹ، پوٹاشیم، زنک، اور آئرن بھی پایا جاتا ہے۔ یہ تمام غذائی اجزاء نہ صرف صحت کو برقرار رکھتے ہیں بلکہ اس بہتر بھی بناتے ہیں۔
 کریلے کے فوائد
 مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
 قوت مدافعت میں بہتری
کریلا بھی شہتوت کی طرح قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے، جسے باقاعدگی کے ساتھ استعمال کر کے آسانی کے ساتھ قوت مدافعت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ کریلے کو اگر پانی میں ابال کر استعمال کیا جائے تو بہت موسمی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔ قوت مدافعت میں اضافہ ہونے کی وجہ سے انفیکشن اور الرجی جیسی علامات کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کریلوں میں وٹامن سی بھی پایا جاتا ہے جو اینٹی آکسیڈنٹ کی طرح کام کرتے ہوئے جسم میں موجود مضرِ صحت اجزاء کے اثرات کو زائل کرتے ہوئے صحت کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
 بلڈ شوگر میں بہتری
کریلے میں پائے جانے والی مختلف طبی خصوصیات کی وجہ سے اس دنیا کے مختلف ممالک میں ذیابیطس کی علامات کی شدت کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ طبی تحقیقات بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ کریلے کے استعمال سے بلڈ شوگر لیول کو متوازن رکھا جا سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق کریلے کے استعمال سے جسم میں انسولین کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے اور ٹشوز کی شوگر استعمال کرنے کی کارکردگی میں بھی بہتری آتی ہے، جس سے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم طبی ماہرین کا خیال ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے کہ کریلا کس طرح جسم پر اثر انداز ہوتا ہے۔
پھیپھڑوں کی صحت میں بہتری
کریلے کا جوس بنا کر اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو پھیپھڑوں کے کئی مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ پھیپھڑوں کی صحت میں بہتری لانے کے لیے انہیں کچا بھی چبایا جا سکتا ہے اور ان کو پانی میں ابال کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ  کریلے کے استعمال سے دمہ، نزلہ، زکام، اور سانس کی نالی کے انفیکشن سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
 کینسر سے بچاؤ میں مددگار
کریلے میں ایسے کمپاؤنڈز پائے جاتے ہیں جو کینسر سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ ایک ٹیسٹ ٹیوب تحقیق کے مطابق کریلے کے ایکسٹریکٹ کے استعمال سے معدے، پھیپھڑوں، اور بڑی آنت کے کینسر سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
اس کے علاوہ اس ایکسٹریکٹ کے استعمال سے کینسر کی وجہ ببنے والے سیلز کی افزائش روکنے میں بھی مدد ملتی ہے، جب کہ چھاتی کے کینسر کی وجہ بننے والے سیلز کی افزائش بھی رک جاتی ہے۔
 کیل مہاسوں سے چھٹکارا
 کیل، مہاسوں، ایکنی، اور پھوڑے پھنسیوں سمیت جلد کی بہت سی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ خارش کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ کریلے کا جوس استعمال کرنے سے خون کو صاف کرنے میں مدد ملتی ہے، جس سے جلد کے ان تمام مسائل سے آسانی کے ساتھ چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
کولیسٹرول کی سطح میں کمی
جسم میں کولسیٹرول کی سطح میں اضافہ ہونے سے خون کی نالیوں میں فیٹ جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے جس سے دل کو خون پمپ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے دل کی بیماریوں کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
کچھ طبی تحقیقات کے مطابق کریلوں کے استعمال سے جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائڈز کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے، جس سے دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔
 وزن میں کمی لانے میں مددگار
موٹاپے سے چھٹکارا پانے کے خواہش مند افراد کے لیے کریلے کا استعمال بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ کریلے میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس کی مدد سے جسم میں اضافی اور خاص طور پر پیٹ کے گرد جمع ہوئی چربی زائل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ موٹاپے سے نجات یا وزن میں کمی لانے کے لیے کریلے کا جوس استعمال کیا جا سکتا ہے۔
 قبض سے نجات
کریلے کو اس کی طبی افادیت کی بنا پر قبض کا علاج بھی سمجھا جاتا ہے۔ زیادہ تر ہاضمہ کے مسائل کا شکار افراد کو قبض کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ قبض سے نجات حاصل کرنے کے لیے سبزیوں میں سے کریلے کا استعمال سب سے زیادہ مفید ہے۔
اس پائے جانے والے فائبر کی وجہ سے ہاضمہ کے نظام میں بہتری آتی ہے اور میٹابولزم بھی تیز ہوتا ہے، جس سے قبض کی علامات ختم ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔
 جِلد اور بالوں کی صحت میں بہتری
کریلے میں اینٹی آکسیڈنٹس سمیت وٹامن اے اور سی بھی پایا جاتا ہے جو کہ بالوں اور جلد کی صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ کریلے کے استعمال سے جِلد پر بڑھتی عمر کی وجہ سے ظاہر ہونے والے اثرات میں کمی آتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ کریلے کے استعمال سے سر کی خشکی کو بھی ختم کیا جا سکتا ہے، جب کہ بال گرنے کے عمل کو بھی سست کیا جا سکتا ہے۔
 توانائی حاصل کرنے کا ذریعہ
طبی ماہرین کے مطابق کریلے کے استعمال سے انرجی لیول کو مؤثر طریقے سے بڑھانے میں مدد ملتی ہے، جس سے نیند کی کوالٹی میں بہتری آتی ہے اور نیند نہ آنے جیسے مسائل سے چھٹکارا پانے میں مشکلات پیش نہیں آتیں۔
 بصارت میں بہتری
کریلے میں وٹامن اے کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ موتیا کے خطرات کو کم کرتا ہے اور بصارت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ کریلے کے استعمال سے آنکھوں کے گرد پڑے سیاہ حلقوں کو بھی ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
 زخم مندمل کرنے میں مفید
اس سبزی میں زخم کے مندملی کے عمل کو تیز کرنے والی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں، کیوں کہ اس کے استعمال سے خون کے بہاؤ اور بلڈ کلاٹنگ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے، جب کہ زخموں کے انفیکشن کے خطرات میں بھی کمی آتی ہے۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ





Benefits and strength of potatoes

 آلو کے فوائد اور طاقت

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
‏السَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
🌿آلو اکثر لوگوں اور خصوصا بچوں کی پسندیدہ خوراک  میں سے ایک خوراک ہے۔ اور اس کے بارے میں غلط رویہ ہمارے معاشرے میں پایا جاتا ہے کہ اس کو کھانے سے موٹاپا ہو تا ہے اور فلاں فلاں  جبکہ حقیقت اس کے  برعکس ہے۔ 🌿 دوسری سبزیوں کی طرح اس میں بھی ایسے اہم منرلز موجود ہیں جو انسانی جسم کو جلد کو بہت زیادہ فائدہ پہنچا تے ہیں ۔ طبی ماہرین کے مطابق آلو ایک بہترین غذا ہے ۔آلو میں فولاد ، پوٹاشیم ، کیلشیم، اور فاسفورس کی ایک بڑی مقدار اس میں موجود ہوتی ہے۔
🌿 اس کے علاوہ میگنیشیم، سوڈیم ، گند ھک، کلورین، آیوڈین اور تانبا وغیرہ کی خفیف مقدار پائی جاتی ہے
 آلو کے فوائد اور طاقت
🌿اگر وٹامن کی بات کی جائے تو اس میں وتامن بی اور سی کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے۔ اس کا چھلکا بچوں کے لئے  انتہائی فائدہ مند ہوتا ہے ا س میں وٹامنز کی بڑی مقدار ہوتی ہے۔
 اور اس کا چھلکا قبض کشا ہوتا ہے ۔۔
🌿یہ وہ تمام منرلز اور وتامن اور دوسرے نمکیات کی ایسی مقدار ہے جس کی انسانی جسم کو ہر وقت کسی نہ کسی ضرورت لاحق ہوتی ہے۔ شوگر کے مریضوں کے اس کو انتہائی فائدہ مند مانا جاتاہے۔عمومی بات سننے میں آتی ہے کہ آلو سے انسانی جسم مین چربی بڑھتی ہے جبکہ یہ عام فہم بات با لکل غلط ہی نہیں بلکہ اس برعکس یہ حقیقیت ہے کہ آلو سے موٹاپا بھی کم ہوتاہے۔ 🌿 یہ بات رہی جسم کے اندر کے فائدوں کی ، آلو جلد کے لئے بھی بہت بہترین چیز ہے ۔ لڑکیاں اس کا استعمال اپنی جلدپر معمول میں کرتی ہیں کیونکہ آلو کو منہ لگانے یا رگڑنے  سے کیل مہاسوں ، سیاہ دھبوں،  پرانے نشانوں کو دور کرتا ہے ۔
آنکھو ں میں پڑے حلقے بھی اس کی مدد سے ختم ہو جاتے ہیں ۔
🌿اکثر سیلونز میں آلو کا پیسٹ مختلف کریمز میں ملا کر رکھا جاتاہے جو کہ کلینزنگ، وائٹنگ اور فیشل کے کام آتا ہے۔ آلو کے دو  پیسز کو کاٹ آنکھوں پر دس منٹ رکھنے سے آنکھوں کی گرمی اورسرسراہٹ میں کمی آ تی ہے۔ آلو کا نقصا ن اس وقت انسانی جسم میں رونما ہوتاہے جب اس کا استعمال ان تمام چیزو ں کے ساتھ ملا کر کیاجاتاہے جو کہ انسانی جسم کے انتہائی خطرناک ہے، مثلا آلو کی چپس بناتےہوئے اوور فرائی کیا جائے،آلوکا استعمال تیز مرچ مصالحوں کے ساتھ کیا جائے  لہذا نقصانات سے زائد فوائد ہیں جن کی جسم میں ضرورت بڑھتی ہے۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ


 



 Benefits of Onion

پیاز

     اگر جسم میں برے کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جائے تو جان لیوا امراض جیسے ہارٹ اٹیک، ہائی بلڈ پریشر، کورونری آرٹری ڈیزیز اور ٹرپل ویسل ڈیزیز پیدا ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ ہم اکثر ایسی خوراک لیتے ہیں جس میں تیل کی مقدار زیادہ ہو، جس کی وجہ سے خون کی رگوں میں غیر مطلوبہ چربی بڑھ جاتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم ایسی 5 سبزیوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، جنہیں کھانے سے جسم میں خراب کولیسٹرول کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور دل کی بیماریوں کا خدشہ بھی ختم ہوتا ہے۔
پیاز ایک ایسی سبزی ہے جسے طبیب حضرات اکسیر کا درجہ دیتے ہیں کیونکہ اس میں ایسے وٹامنز اور منرلز شامل ہے جو سارے جسم کی صحت کو تقویت دیتے ہیں۔ پیاز میں قدرت نے خاص طور پر بُرے کولیسڑول کو کم کرنے والی خوبیاں رکھی ہیں اور اگر اسے سلاد کے طور پر روزانہ خوراک میں شامل کر لیا جائے تو جہاں اور کئی فائدے حاصل ہوتے ہیں وہاں یہ خراب خولیسٹرول کا خاتمہ کر کے دل کو تقویت دیتا ہے۔


 

Regular use of garlic, benefits

لہسن کا باقاعدگی سے استعمال، فائدے ہزار

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
‏السَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
لہسن کا نہار منہ استعمال ایسے تمام جراثیم کا خاتمہ کرتا ہے جو غذا کے ہضم میں رکاوٹ بنتے ہیں اور آنتوں کو ان جراثیم سے محفوظ رکھتا ہے۔طاقتور قدرتی اینٹی بائیوٹیک میں موجود عناصر کھانسی کے لئے مفید اور شافی علاج ہے۔ لہسن کا باقاعدگی سے استعمال کئی بیماریوں بشمول عام سردی، کھانسی، بلڈ پریشر اور دل کے مسائل سے نجات دلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پیٹ کی چربی گھلانے اور وزن کم کرنے کے لیے نہار منہ لہسن کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے جس کے بے شمار فوائد مجموعی صحت پر مرتب ہوتے ہیں۔ جن افراد کو ایکنی، کیل مہاسے اور وائٹ، بلیک ہیڈز کی شکایت ہو نہار منہ لہسن کا استعمال اُن افراد کے لیے بھی نہایت مفید ہے۔ لہسن میں اینٹی ہائپرلیپیڈیمیا خصوصیات پائی جاتی ہیں جو ہماری رگوں میں خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتی ہے اور اچھے کولیسٹرول کی سطح کو بھی بہتر کرتی ہے۔ طبیب حضرات کا کہنا ہے کہ اس کا اثر گرم ہوتا ہے اس لیے گرمی کے موسم میں اسے محدود مقدار میں کھائیں۔ کولیسٹرال کو کنٹرول کرنے کے لیے لہسن کو نہار مُنہ کھائیں اور اسے سرکے میں ڈال کر رکھیں اور کھانے کے ساتھ بطور اچار کھائیں یہ کھانے کا ذائقہ بھی دوبالا کرے گا اور آپ کا علاج بھی کرے گا۔
لہسن کا نہار منہ استعمال بھوک کو بہتر بناتا ہے اور ہاضمے کے عمل کو مضبوط کرتا ہے۔
لہسن کا استعمال انسان کے اعصابی نظام کو تقویت دیتا ہے اور دباؤکے احساس کو کم کرتا ہے۔
لہسن کا باقاعدگی سے استعمال بلند فشار خون اور ہائپر ٹینشن کوکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کی صورت میں لہسن میں موجود نائٹریک آکسیڈ خون کی برتوں کو آرام دیتا ہے۔...
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ




How harmful is excessive use of ginger for health

ادرک کا زیادہ استعمال صحت کے لیے کتنا نقصان دہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
‏السَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
ادرک کے غذائی اجزاء میں موجود ’جینجرول‘ نامی مادہ شوگر، نزلہ، پیٹ کے مسائل، ہائی بلڈ پریشر اور متلی وغیرہ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ العربیہ نیٹ کے مطابق اگرچہ ادرک کے بہت فوائد ہیں لیکن تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ ادرک کا حد سے زیادہ استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے، بالخصوص ان افراد کے لیے جو مخصوص طبی مسائل سے گزر رہے ہوں۔
 وزن میں کمی
ادرک کو وزن کم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ غذا ہضم کرنے کا عمل بھی ادرک کے استعمال سے تیز ہوتا ہے اور اس سے بھوک بھی ختم ہوتی ہے۔ ادرک کا زیادہ استعمال جسم کی کیلوریز ختم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ ماہرین کے مشورے کے مطابق جو افراد وزن بڑھانا چاہتے ہیں انہیں ادرک کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔
 خون کی خرابی
ادرک میں نمک شامل ہوتا ہے جسے سیلائیلیٹ کہتے ہیں جو جوڑوں کا درد ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، بالخصوض آسٹیوپوروسس کا درد۔ ادرک کے استعمال سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور اعضاء کی مضبوطی میں بھی مدد ملتی ہے۔  جو لوگ خون کو جمنے سے روکنے کی دوائیں لیتے ہیں یا پھر
ہیموفیلیا کا شکار افراد ادرک سے پرہیز کریں۔
گردے کی بیماری
ادرک میں اینٹی آکسیڈنٹ کی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ ماہرین کے مشورے کے مطابق گردے کے مریضوں کو ادرک کے زیادہ استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔ ادرک میں موجود ’کریٹینائن‘ نامی مرکب خون میں خرابی کی وجہ سے گردے  کو کمزور کرتا ہے۔
 جگر کی گرمی
جن افراد کو جگر کی گرمی کی شکایت رہتی ہے وہ ایک دن میں چار گرام سے زیادہ ادرک نہ استعمال کریں۔ ایسے افراد میں ادرک کا زیادہ استعمال جسم میں تیزابیت، پیٹ میں جلن، سینے میں درد اور جلن کا سبب بن سکتی ہے۔
 گٹھیا سے نجات
ادررک کا رس گٹھیا یا جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کو درد سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔ جوڑوں کی سوزش ادرک کا عرق استعمال کرنے سے کم ہوتی ہے۔
 دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے مفید
دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے ادرک عام طور پر محفوظ اور مؤثر سمجھی جاتی ہے۔ دودھ کی فراہمی میں اضافے لے لیے ادرک کے استعمال کا مشورہ دییا جاتا ہے۔ لیکن دودھ پلانے والی مائیں اگر ادرک کا زیادہ استعمال کریں تو بچے کے لیے بعض اوقات تکلیف کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
 افسردگی کا علاج
ادرک ایسے عوامل کا علاج کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو پریشانی یا افسردگی کا باعث بن سکتے ہیں۔ لیکن اس کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں موڈ میں تبدیلی اور ذہنی دباؤ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
دل کی دھڑکن میں اضافہ
دل کی بہت سی بیماریوں کے لیے ادرک ایک بہترین جڑی بوٹی ہے لیکن اس کی زیادہ مقدار کھانے سے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، خاص طور پر اگر کوئی شخص دل کی دوائیوں کے ساتھ ادرک بھی کھا لے۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ


 

Comments