Skip to main content

Lump in the throat

 

Lump in the throat

گلے میں گلٹی


بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
‏السَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُتحریر 

 ڈاکٹر آصف محمود جاہ
درمیانی عمر کی خوبصورت عورت کمرے میں داخل ہوئی اور بیٹھتے ہی کہنے لگی ’’ڈاکٹر صاحب! گلے میں اس بھدی گلٹی نے میری زندگی اجیرن کر دی ہے۔ اگرچہ بھوک زیادہ لگتی ہے، مگر وزن کم ہو رہا ہے۔ سردی بہت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ دل زیادہ دھڑکتا ہے۔ غصہ بہت زیادہ آنے لگا ہے۔‘‘یہ علامات ہیں تھائی رائیڈ گلینڈ کے بڑھنے یا اس کے ہارمون زیادہ مقدار میں خارج ہونے کی۔
تھائی رائیڈ گلینڈ یا غدود گلے میں سانس کی نالی کے حصے (Trachea) کے اوپر کی جانب ہوتا ہے اور اس کا وزن قریباً 20 گرام کے قریب ہوتا ہے۔ یہ غدود دو قسم کے ہارمون Thyroxine اور Tri-idothyronine خارج کرتا ہے، جن کی موجودگی جسم کی نارمل نشوونما کے لیے ضروری ہے۔ ان ہارمونز کی موجودگی کی وجہ سے مختلف قسم کے کاربوہائیڈریٹ اور Fats کیمیائی عمل سے گزرتے ہیں اور جسم کے لیے قابل عمل بنتے ہیں۔ تھائی رائیڈ گلینڈ بڑھنے یا اس کے ہارمونز زیادہ مقدار میں خارج ہونے کی صورت کو Hyperthroidism کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ بیماری عورتوں میں زیادہ ہوتی ہے اور ایک آدمی کے مقابلے میں 5 عورتیں اس سے متاثر ہوتی ہیں۔
 علامات: زیادہ تر مریضوں میں گلے کے سامنے ایک بڑا سا غدود یا گلٹی پائی جاتی ہے، جو بعض حالتوں میں ایک سے زیادہ بھی ہو سکتی ہیں۔ بعض اوقات بیماری گلٹی کے بغیر بھی ہو سکتی ہے۔ اکثر مریضوں کو بیماری کے ہونے کا پتا نہیں چلتا اور زیادہ تر مریض بیماری ہونے کے چھ مہینے بعد علاج کے لیے رجوع کرتے ہیں۔ اس بیماری میں جسم کا Basal Metabolic Rate بہت بڑھ جاتا ہے۔ بھوک زیادہ لگتی ہے، مگر وزن کم ہونے لگتا ہے کیونکہ کھانے کے اجزاء کی فوراً توڑ پھوڑ ہونی شروع ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے توانائی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ آدمی تھکن اور سستی محسوس کرتا ہے، دل کی رفتار تیز ہو جاتی ہے۔ ہر وقت پریشانی، جھنجھلاہٹ وغیرہ طاری رہتی ہے، کسی کام میں دل نہیں لگتا۔ خوبصورت عورتیں بھدی گلٹی کی وجہ سے کسی سے ملنے سے کتراتی ہیں اور زیادہ تر اپنے آپ کو گھر میں قید کر لیتی ہیں۔ بات بات پہ غصہ آتا ہے۔ ہاتھوں میں رعشہ آ جاتا ہے اور آنکھیں بڑی اور باہر کی طرف نکلی ہوئی لگتی ہیں۔
 تشخیص : Hyperthyroidism
کی تشخیص مندرجہ ذیل طریقوں سے ممکن ہے:-
1بیماری کی ہسٹری اور مریض کا مکمل معائنہ۔-
2خون کا ٹیسٹ، جس میں ہارمونز کی زیادتی کا پتا چلتا ہے۔-
3 تھائی رائیڈ سکین علاج:
اس بیماری کے علاج کے لیے مختلف قسم کی دوائوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ دوائوں کے مضر اثرات کی وجہ سے یہ ضروری ہے کہ ان کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کیا جائے کیونکہ دوا کی صحیح مقدار اور اس کے استعمال کے متعلق وہ آپ کی صحیح رہنمائی کر سکتے ہیں۔ سرجری کے ذریعے بھی بیماری کا خاتمہ ممکن ہے۔ کم عمر خواتین کی خوبصورتی برقرار رکھنے کے لیے سرجری بہترین چوائس ہے۔اس کے علاوہ 40 سال سے زیادہ عمر کے مریضوں کو Radioactive آئیوڈین کی خوراک دی جاتی ہے۔
 بیماری پہ قابو :
زندگی گزارنے کے انداز میں چند تبدیلیاں لا کر اور کھانے پینے میں احتیاط کر کے اس بیماری پہ قابو پایا جا سکتا ہے۔متوازن غذا:اس بیماری میں چونکہ جسم کو زیادہ مقدار میں خوراک کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے غذائی اجزاء میں کیلوریز کا اضافہ ہونا چاہیے۔ دودھ، گوشت، سبزیوں کا استعمال زیادہ کر دینا چاہیے۔ اس کے علاوہ پھلوں کا جوس وغیرہ بھی زیادہ مقدار میں لیا جائے۔
مندرجہ ذیل پھل اور سبزیاں جن میں وٹامن سی اور وٹامن بی زیادہ ہوں، ان کا استعمال زیادہ کر دینا چاہیے۔وٹامن سی، سنگترے، لیموں، انگور، سبزیاں، آلو، سیب وغیرہ ،وٹامن B2,B1پھلیاں، دودھ، انڈے ڈبل روٹی وغیرہ۔
 مندرجہ ذیل غذائوں سے پرہیز کریں
زیادہ مرغن اور مصالحہ دار غذائیں جن سے قبض ہونے کا اندیشہ ہو۔(ii)بعض پھل اور سبزیاں مثلاً آڑو، ناشپاتی، شلجم، چقندر، پھول گوبھی کیونکہ ان میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو بیماری کو بڑھاتے ہیں۔(iii)نمک کا استعمال کم سے کم کر دینا چاہیے۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ



 

9 Easy Home Remedies for Tonsils

ٹانسلز کے 9 آسان گھریلو علاج

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
‏السَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
تحریر: سعدیہ اویس
ٹانسلز بچوں میں ہونے والی عام بیماری ہے جبکہ اکثر بڑے بھی اس سے متاثر ہو جاتے ہیں۔ اکثر وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ٹانسلز بڑھ جاتے ہیں۔ٹانسلز کی عام علامات میں گلے کی خراش، بخار، سوجن ہوجانا ، ناک بہنا، نگلنے میں تکلیف ہونا، سانس میں بدبو، کھانسی اور چھینکیں شامل ہیں۔ ٹانسلز کی بیماری کھانسی اور چھینکوں کے ذریعے ایک سے دوسرے کو لگتی ہے اس لیے اس کا فوری علاج ضروری ہوتا ہے۔ یوں تو ٹانسلز کے لیے اینٹی بایوٹکس کا استعمال کرایا جاتا ہے۔لیکن علامات ظاہر ہونے کے ساتھ ہی گھریلو علاج کے ذریعے بھی انفیکشن سے بچا سکتا ہے۔
۔شہد
ٹانسلز سمیت گلے کے کسی بھی مرض کے لئے شہد کا استعمال بے حد مفید ہے ۔ شہد کو گرم پانی میں ڈال اور کسی اور چیز کے بنا ایسے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ شہد گلے کی سوجن اور تکلیف کو کم کرتا ہے ۔
۔لیموں:
لیموں میں موجود اینٹی بیکٹیریل، اینٹی وائرل خصوصیات انفیکشن سے بچاتی ہے۔ اس میں موجود وٹامن سی جسم کو انفیکشن سے بچنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔۔ ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک لیموں کا رس ، ایک چٹکی نمک اور ایک چائے کا چمچ شہد شامل کریں۔ دن میں دو مرتبہ اس پانی کو آہستہ آہستہ پیئیں۔
۔تلسی کے پتے:
تلسی کے پتوں میں اینٹی وائرل خصوصیات ہیں۔ یہ گلے کی خراش کو کم کرنے کے ساتھ سوجن اور درد کو بھی کم کرتے ہیں۔
۔ ڈیڑھ کپ پانی میں ۱۰۔ ۱۲ تلسی کے پتے ڈال کر جوش دے لیں۔
۔ دس منٹ تک پکا کر چھان لیں۔۔ اس میں لیموں کا رس شامل کریں ۔ چاہیں تو ایک چائے کا چمچ شہد بھی شامل کر لیں۔
۔ دو، تین دن تک دن میں تین مرتبہ پیئیں۔
۔ہلدی:
ہلدی میں موجود اینٹی سیپٹک خصوصیات ٹانسلز کے انفیکشن کو ختم کرتی ہیں اور خراش میں آرام دیتی ہیں۔
۔ ایک گلاس گرم پانی میں ایک چمچ ہلدی پاؤڈر شامل کریں۔ چاہیں تو نمک بھی ملا لیں اور اس پانی سے دن میں کئی مرتبہ غرارے کریں۔ خاص طور پر رات کو سونے سے پہلے۔۔ اس کے علاوہ ایک چائے کا چمچ ہلدی پاؤڈر اور ایک چٹکی پسی ہوئی کالی مرچ گرم دودھ کے گلاس میں ملائیں۔ دو، تین دن تک رات کو سونے سے پہلے پیئیں۔
۔دار چینی:
دارچینی کو بھی ٹانسلز کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دارچینی ٹانسلز میں بیکٹیریا کی نشونما کو روکتی ہے اور سوجن ، درد اور سوزش کو کم کرتی ہے۔
۔ ایک چائے کا چمچ دار چینی پاؤڈر ایک گلاس گرم پانی میں شامل کریں۔
۔ اس میں دو چائے کے چمچ شہد ڈالیں۔
۔ چھوٹے چھوٹے گھونٹ لے کر گرم ہی پیئیں۔
۔ ایک ہفتے تک دن میں دو مرتبہ پیئیں۔
۔پودینہ:
پودینہ ٹانسلز میں پیدا ہونے والے بیکٹیریا اور وائرس کو ختم کرتا ہے۔ پودینے میں موجود مینتھول خراش کو ختم کرکے آرام پہنچاتا ہے۔ ۔ ایک گلاس پانی میں مٹھی بھر پودینے کی پتیاں ڈال کر ابال لیں۔ اتنا پکائیں کہ پانی آدھا رہ جائے۔ چھان کر ایک چائے کا چمچ شہد شامل کریں اور گرم ہی پیئیں۔ کچھ دنوں تک دن میں دو سے تین مرتبہ پیئیں۔
۔اس کے علاوہ آپ پودینے کے ذائقے والے مائوتھ واش سے بھی غرارے کرسکتے ہیں۔
7۔میتھی دانہ:
میتھی میں اینٹی بیکٹیریل صلاحیتیں موجود ہیں جو ٹانسلز کے بیکٹیریا کو ختم کرکے فوری آرام پہنچاتی ہے۔
۔ دو کھانے کے چمچ میتھی دانہ ۲ سے ۳ کپ پانی میں ڈال کر ۳۰ منٹ تک پکائیں۔
۔ چھان کر ٹھنڈا کرلیں۔
۔ اس پانی سے ۳۰ سیکنڈز تک غرارے کرکے کلی کردیں۔
۔ جب تک ٹانسلز ختم نہ ہوں دن میں دو مرتبہ کریں۔
۔اجوائن:
اجوائن بھی ٹانسلز کی علامات کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے اس میں اینٹی آکسیڈنٹ کے ساتھ وٹامنز اور منرلز بھی موجود ہیں جو ٹانسلز کے خلاف قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں۔
۔ ایک برتن میں چوتھائی چائے کا چمچ اجوائن ڈال کر اتنا بھونیں کہ یہ برائون ہوجائے۔
۔ ایک چٹکی ہلدی ڈال کر چند سیکنڈ ملائیں پھر اس میں ایک کپ گرم دودھ شامل کرکے اچھی طرح ملائیں اور دن میں دو تین مرتبہ روزانہ کھائیں۔
۔انجیر:
ٹانسلز کے علاج میں انجیر بھی بہت مفید ہے۔ ٹانسلز کی وجہ سے ہونے والے درد اور سوزش کو کم کرتی ہے۔
۔ ۳ عدد خشک انجیر پانی میں ابال کر نرم کرلیں ۔ انہیں میش کرکے ایک کھانے کا چمچ شہد ملائیں اور دن میں دو، تین مرتبہ روزانہ کھائیں۔ ٹانسلز ہونے کی صورت میں صفائی کا خاص خیال رکھیں اگر انفیکشن ہو تو زیادہ آرام کریں اور جتنا ممکن ہو آہستہ بات کریں اور پانی اور دوسرے لکوئڈ کا زیادہ استعمال کریں۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ

Comments