Posts

Health Case with Jari Booti

  Welcome To primary care doctor  Health Case with Jari Booti پیٹ درد کے 9 مؤثر علاج بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ‏السَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ   سکتا ہے۔ یہ درد پیٹ کے ایک حصے میں بھی ہو سکتا ہے اور پیٹ کے تمام حصے میں بھی۔ عام طور پر لوگوں کو پسلیوں سےلے  کر ناف تک کے حصے میں درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پیٹ کے ساتھ جگر، پھیپھڑے، اور آنتوں سمیت بہت سے اہم جسمانی اعضاء جڑے ہوتے ہیں جو کہ درد کی وجہ سے متاثر ہوتے ہیں۔ بعض اوقات پیٹ کا درد خود بخود ختم ہو جاتا ہے، جب کہ کئی مرتبہ اس درد کی شدت کو کم کرنے کے لیے ادویات استعمال کرنا پڑتی ہیں۔ اس درد کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں رانوں اور جگر کی تکلیف، نمونیہ، اور کچھ جِلدی بیماریاں بھی شامل ہیں۔ جب کہ ہارٹ اٹیک بھی پیٹ درد کی وجہ بن سکتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ معدے میں اگر تیزابیت زیادہ بننے لگ جائے تو پھر بھی پیٹ درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، نیند کے مسائل، آدھے سر کا درد یا دردِ شقیقہ، یورک ایسڈ کا بڑھا ہوا لیول، قبض، اور کولیسٹرول میں بھی اضافہ بھی پیٹ درد کی وجہ بنتا ہے۔ پیٹ میں ہونے والے درد سے چھٹکا
Recent posts